164

سکھر میں ڈاکو راج، تھانے کے سامنے تین شہری اغوا

سکھر(رپورٹ: تاج رند/فرمان چنہ) سکھر میں تھانے کے سامنے ڈاکو تین شہریوں کو اغوا کر کے لے گئے

سکھر کے مقامی صحافی صفت سولنگی نے “دی انڈس ٹربیون”کو بتایا کے منگل اور بدھ کے درمیانی رات دس بجے کے قریب ایک درجن سے زائد مسلحہ ڈاکؤوں نے دھاوا بول کر ان کے تین قریبی رشتےداروں کو اغوا کر کے لے گئے۔

صفت سولنگی نے بتایا کے یہ واقع یئرپورٹ تھانے کی حدود بچل شاہ میانی کے علاقے میں پیش آیا۔

“میرے پانچ رشتے دار معمول کے مطابق محلے کے سامنے دریا کے پشت پر بیٹھے ہوئے تھے، اچانک دریا کے اندر سے درجن سے زائد مسلحہ ڈاکؤوں نے ان کو گھیر لیا، جس دوران ڈاکو اسلحے کے زور پر تین نوجوانوں سجاد ولد منیر سولنگی، فیروز ولد علی احمد سولنگی اور علی گوہر ولد اعجاز سولنگی کو اغوا کر کے لے گئے، جن کی عمریں 18 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔ جبکہ دو نوجوان بھاگ کر اغوا ہونے سے بچ گئے” صفت سولنگی نے بتایا

مقامی لوگوں کے مطابق انہوں نے بروقت ملحقہ ایئرپورٹ تھانے کی پولیس کو اطلاع دی مگر چند قدم فاصلے پر موجود تھانے کی پولیس آدھا گھنٹہ تاخیر سے پہنچی۔

مقامی افراد نے بتایا کہ یرغمالیوں کو ڈاکؤوں کی چنگل سے چھڑانے کے لیے مقامی باشندوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہتھیار اٹھا کر ڈاکوؤں کا پیچھا کر رہے ہیں، جبکہ پولیس دریا کے پشت پر رک گئی ہے اور آگے جانے کو تیار نہیں ۔

ملحقہ تھانہ ایئرپورٹ کے ایس ایچ او امداد شر نے تینوں نوجوانوں کے اغوا کی تردید کی ہے۔

جائے وقوعہ پر “دی انڈس ٹربیون”کے ایڈیٹر ان چیف تاج رند کو انہوں نے بتایا کہ ” کچھ افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں، تاہم ابھی تک اغوا کی تصدیق نہیں کر سکتے، پولیس لاپتہ افراد کی تلاش کر رہی ہے”

یاد رہے کہ سکھر میں ایس ایس پی اظہر خان کی تعیناتی کے بعد بدامنی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے، ، پورا ضلع جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

“ایسا لگتا ہے کہ پر امن سمجھا جائے والا سکھر کے حالات کندھ کوٹ ـکشمور جیسے ہوتے جا رہے ہیں، دن دھاڑے شہر میں لوٹ مار اور ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں، قبائلی تنازعات کی آڑ میں بیچ شہر میں لوگ قتل ہو رہے ہیں ۔ اب تو ڈاکو بیچ شہر میں گھس کے شہریوں کو اغوا کر رہے ہیں” شہریوں نے بڑھتی ہوئی بدامنی پر دی انڈس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں