228

ٹرمپ اور عالمی برادری والد کی رہائی کیلئے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالے: عمران خان کے بیٹوں کی اپیل

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بیٹوں سلیمان خان اور قاسم خان نے پہلی بار میڈیا پر آ کر اپنے والد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’اپنے والد کی رہائی کے لیے ہم ہر اُس حکومت سے اپیل کریں گے، جو آزادیٔ اظہار اور حقیقی جمہوریت کی حامی ہو۔’

‘عمران خان کی رہائی کیلئے ٹرمپ سے بہتر اور کون ہوسکتا ہے۔‘ انہوں نے کہا

سابق وزیراعظم عمران خان کے دونوں بیٹوں نے اپنے والد کی رہائی کیلئے میڈیا پر آ کر ایسا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق عمران خان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے پہلی بار پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کو انٹرویو دیا ہے جس میں انھوں نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر ٹرمپ سمیت بین الاقوامی برادری سے آواز اٹھانے کی اپیل بھی کی ہے۔

پوڈ کاسٹ پروگرام میں سلیمان خان نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری سب کچھ دیکھے کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔‘

‘ہم ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنا چاہیں گے یا کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیں گے جس سے وہ کسی طرح مدد کر سکیں کیونکہ آخر میں ہمارا مقصد صرف اپنے والد کو قید سے آزاد کرانا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہے۔’ سلمان خان نے کہا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں نے انٹرویو کے دوران الزام عائد کیا کہ ’عمران خان غیر انسانی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور انھیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔‘

پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کے سوال کے جواب میں عمران خان کے بیٹوں نے کہا کہ ’عدالتی حکم کے باوجود ان کی اپنے والد سے ہر ہفتے بات نہیں ہو پاتی۔ بلکہ دو سے تین ماہ میں ایک ہی بار بات ہو پاتی ہے۔ جتنا ہم جانتے ہیں اس کے مطابق ان کو کسی دیگر قیدی سے ملنے یا بات چیت کی اجازت نہی.’

‘ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب وہ (عمران خان) 10 دن تک مکمل اندھیرے میں رکھے گئے تھے۔‘ عمران خان کے بیٹوں نے کہا۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور اس وقت وہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹنے کے ساتھ ساتھ 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ زیرِ التوا مقدمات کا سامنا بھی کر رہے ہیں.

ماریو نوفل کے پوڈ کاسٹ پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں عمران خان کے بیٹے قاسم خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قانونی راستے اختیار کیے اور ہر وہ راستہ آزمایا جس سے ہمیں لگا کہ عمران خان قید سے باہر آسکتے ہیں لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ کہ وہ اتنے عرصے تک اندر رہیں گے جب کہ اب حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی سطح پر آ کر بات کرنا ہی واحد راستہ ہے۔‘

جبکہ سلیمان خان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام دیگر آپشنز اور قانونی راستے آزما لیے ہیں، جبکہ ایسا لگتا ہے کہ عالمی میڈیا میں جیسے بالکل خاموشی ہے۔

’رچرڈ گرینل کی اب تک کی حمایت پر شکر گزار ہیں‘ سلیمان خان

امریکی عہدیدار رچرڈ گرینل کی جانب سے عمران خان کی رہائی کے مطالبے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سلیمان خان کا کہنا تھا کہ تاحال ان سے کوئی بات نہیں ہوئی، تاہم وہ ان کی ’اب تک کی حمایت‘ پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

عمران خان کے بیٹے سلیمان خان نے الزام عائد کیا کہ جمہوریت پر دباؤ اور الیکشن میں دھاندلی کے خلاف بڑا احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد جیل میں عمران خان پر سزا کے طور پر مزید سختیاں بڑھا دی گئیں۔ ہمارے والد کرپٹ نہیں اور یہ بات یقیناً اسٹیبلشمنٹ بھی جانتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں