اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان حکومت نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف شروع کردہ سفارتی پروپیگنڈے کے جواب میں عالمی سطح پر سفارتی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کیلئے وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو عالمی سطح پر پاکستان کا ’امن کا مؤقف‘ پیش کرنے کا ٹاسک دے دیا۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ‘آج وزیرِاعظم شہباز شریف کی جانب سے مجھ رابطہ کیا گیا اور انہوں نے درخواست کی کہ میں ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کروں۔’

بلاول کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم نے مجھ سے درخواست کی کہ میں دنیا میں پاکستان کا امن کا مؤقف پیش کروں، مجھے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی ذمہ داری قبول کرنے پر فخر ہے۔’
بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ ’میں ان مشکل حالات میں پاکستان کی خدمت کے لیے پرعزم ہوں‘۔
اس سے قبل پاک-بھارت کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر ایک سیاسی مہم جوئی بھی شروع کی گئی تھی جس میں حکومت سے یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ اسحاق ڈار کو ہٹا کر بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ مقرر کیا جائے وہ ہی بین الاقوامی سطح پر بھارتی پروپیگنڈے کا موازنہ کر سکتے ہیں ۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ایسا فیصلہ بھارت کے مودی سرکار کی جانب سے پاکستان کے خلاف سفارتی مہم چلانے کیلئے رکان پارلیمنٹ کا وفد مختلف ممالک میں بھیجنے کے فیصلے کے بعد کیا گیا ہے ۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق بھارت کے ارکان پارلیمنٹ مختلف ممالک کے سامنے جنوبی ایشیا کی صورتحال میں بھارت کی پوزیشن واضح کرنے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کے خلاف سفارتی مہم کیلئے بھارتی رکن پارلیمنٹ ششی تھرور وفد کی قیادت کریں گے، ان کے علاوہ سمیک بھٹاچاریہ، انوراگ ٹھاکر، منیش تیواری، امر سنگھ، پرینکا چترویدی، سمبیت پاترا، سپریا سولے، شریکانت شندے اور ڈی پورندیشوری کمیٹی میں شامل ہیں۔
بھارتی ارکان پارلیمنٹ کا وفد امریکا، برطانیہ، جنوبی افریقہ، قطر اور متحدہ عرب امارات جیسے اہم ممالک کا سفر کریں گے، مودی سرکار 70 ملکوں کے اتاشیوں کو بھی صفائی پیش کرے گی۔
دوسری جانب، پاکستان پیپلزپارٹی کے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹ میں کہا گیا کہ ’وزیر اعظم نے بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ایک اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ کمیٹی عالمی برادری کو بھارتی جارحیت اور ان کے جھوٹے پروپیگنڈے کے متعلق آگاہ کرے گی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو بھارتی مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے پہلگام فالس فلیک آپریشن کی آڑ میں 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے کا دعویٰ کیا تھا۔
بعد ازاں، پاک فوج کے مطابق 10 مئی کو پاک فوج کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا، جس میں بھارت کے 26 ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
10 مئی کی شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی پر بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔