کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 4 بچے اور 2 اساتذہ جاں بحق، جب کہ 38 زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار کے مطابق خضدار میں زیرو پوائنٹ کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں بچوں کو لے کر جانی والی اسکول کی بس تباہ ہوگئی، جب کے نتیجے بس میں سوار 4 بچے جاں بحق اور 38 زخمی ہوگئے، ڈپٹی کمشنر خضدار کے مطابق بس پر خودکش حملہ کیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق دہمکاے میں اسکول کے دو اساتذہ بھی جاں بحق ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اسکول بس میں دھماکا خود کش بمبار کی جانب سے خود کو اڑانے کے بعد ہوا، اسکول بس میں سوار 4 بچے موقع پر جاں بحق ہوگئے۔
دہماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 38 بچوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ذ بعض زخمی بچوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق دھماکے سے بس مکمل تباہ ہو گئی ہے، بچوں کی کتابیں اور بستے بکھیرے پڑے ہیں۔ پولیس و فورسز کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے، اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں زیرو پوائنٹ پر اسکول بس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا دشمن کی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنےکی گھناؤنی سازش ہے۔
محسن نقوی نے بچوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا، اور کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، قوم کے اتحاد سے ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگری کا نشانہ بننے والے بچے آرمی اسکول کے طلبہ ہیں ۔