سکھر/گھوٹکی (انڈس ٹربیون) سکھر رینج پولیس نے سندھ رینجرز اور وفاقی سول انٹیلی جنس ایجنسی کے تعاون سے ڈاکوؤں اور اغوا کاروں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران 11 مغویوں کو بحفاظت بازیاب کر لیا ہے۔ یہ افراد چند ہفتے قبل پنجاب کے مختلف اضلاع سے اغوا کیے گئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق اغوا کاروں نے نسوانی آواز، سستی گاڑی اور دیگر دھوکہ دہی کے طریقوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو بلا کر اغوا کیا، جس کے بعد ان کے اہلِ خانہ سے تاوان طلب کیا گیا۔ خفیہ معلومات کی بنیاد پر گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی، جس کے دوران پولیس مقابلہ بھی ہوا اور مغویوں کو ڈاکوؤں کے قبضے سے نکال لیا گیا۔
یہ مشترکہ کارروائی ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ کی نگرانی میں کی گئی، جس میں ضلع گھوٹکی پولیس کے ساتھ سندھ رینجرز، ایس ایس پی کشمور اور وفاقی سول انٹیلی جنس ایجنسی نے عملی تعاون فراہم کیا۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران اغوا کاروں کے متعدد ٹھکانے بھی مسمار کر دیے گئے ہیں۔
بازیاب ہونے والے افراد میں مشتاق احمد، علمدار حسین، حسن نواز، علی حسین، منصب علی (پھول نگر پتوکی، ضلع قصور)، محمد اسحاق (قلعہ دیدار سنگھ، ضلع گجرانوالہ)، سلیم جان (ضلع راجن پور)، محمد اعجاز (ضلع بہاولپور)، وارث خان (ضلع اٹک)، عبدالرشید (ضلع لاہور) اور خضر حیات (ضلع ملتان) شامل ہیں۔
ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ نے کہا ہے کہ کچے کے علاقوں میں سرگرم اغوا کاروں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان کا خاتمہ کیے بغیر آپریشن ختم نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے تحفظ اور امن و امان کے قیام کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق بازیاب مغویوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ان کے اہلِ خانہ کے حوالے کرنے کے لیے قانونی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے جبکہ واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے مزید چھاپے مارے جا رہے ہیں۔