363

سکھر بئراج کے پردے کے پیچھے کیا راز ہے؟


سکھر(رپورٹ: تاج رند) سکھر بئراج کی بحالی پر کام کرنے والی کمپنی کی جانب سے بئراج کی طرف پردے کے طور پر لوہی چادر لگائی جا رہی ہے جس پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔

سندھ کے نامور صحافی اور یوٹیوبر سلطان رند کی جانب سے سکھر بئراج پر بنائی گئی وی لاگ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ محکمہ آبپاشی کے عملدار اپنی کرپشن چھپانے کیلئے بئراج کے سامنے لوہی چادر لگا رہے ہیں کہ جیسے عام شہری بئراج کے بحالی پر جاری کام پر نظر نہ رکھ سکیں۔ جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

سکھر بئراج کی پردہ داری پر سوشل میڈیا پر کچھ صارفین یہ بھی لکھ رہے ہیں کہ دریائے سندھ میں پانی کی شدت قلت کو چھپانے کیلئے بئراج پر لوہی چادر لگائی جا رہی ہے تاکہ عام شھریوں کی دریا کی حالت زار پر نظر نہ پڑھ سکے۔

جبکہ سکھر بئراج انتظامیہ بئراج کی پردہ پوشی پر اٹھنے والے سوالات پر کوئی جواب دینے کیلئے تیار نہیں۔


تاہم محکمہ آبپاشی سندھ کے وزیر جام خان شورو نے کہا ہے کہ سکھر بئراج پر لوہی پردہ سکیورٹی خدشات پر لگایا جا رہا ہے۔


سوشل میڈیا سائیٹ ایکس پر خالد حسین نامی ایک صارف نےاپنی ٹویٹ میں سکھر بئراج پر لوہی پردہ لگانے کا ایک پوسٹر شیئر کرکے وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ ’جام خان شورو صاحب! یہ تو بلکل غلط ہے، دنیا اپنے دیس کے فطری خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہے کہ جیسے انسان خوبصورت نظارے دیکھ سکیں آپ نے یہاں کچھ بہتر تو نہیں کیا لیکن پہلے سے موجود فطری خوبصورتی بھی چھین لیتے ہو‘

محکمہ آبپاشی سندھ کے وزیر جام خان شورو نے اس ٹوئیٹ پر کمینٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’تعمیراتی کام اور سکیورٹی خدشات کے باعث یہ عارضی ہے‘۔

محکمہ آبپاشی سندھ کی جانب سے عالمی بنک کی مالی مدد سے 17 ارب، 70 کروڑ، 7 لاکھ، 72 ہزار 991کی لاگت سے سندھ بئراجز ایمپروومینٹ پراجیکٹ (ایس بی آئی پی) کے تحت چین کی دو تعمیراتی کمپنیاں سکھر بئراج کی بحالی پر ایک سال سال کام کر رہے ہیں۔

پراجیکٹ کے مطابق سکھر بئراج کے خستہ حال تمام دروزاے تبدیل کئے جائیں گے، جس میں سے اٹھارہ دروازے رواں ماہ 31 مئی تک لگانے ہیں۔

سکھر بئراج کی بحالی کا یہ اربوں کی لاگت کا منصوبہ چینی انجنیئرز کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چینی انجنیئرز کو لاحق سکیورٹی خدشات کے باعث سکھر بئراج کے سامنے عام ٹریفک کے لئے قائم کردہ انڈس ہائے وے پل پر سکھر بئراج کی طرف لوہی چادر لگائی جا رہی ہے، تاکہ روڈ سے گذرنے والے لوگوں کی سکھر بئراج بحالی پر کام کرنے والے انجنئیرز پر نظر نہ پڑ سکے۔

اسی سلسلے میں ایگزیکٹو انجنیئر سکھر بئراج زاہد حسین مغل سے ان کا موقف جاننے کیلئے ’دی انڈس ٹربیون‘ کی جانب سے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن موصوف نے فون کال نہیں اٹھائی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں